سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(336) حمام میں نہانا

  • 21229
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 716

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سیدنا ابن عمر  رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  جب حمام میں جاتے نہلانے والا آپ کے بدن پر میل دور کرنے کی کوئی چیز ملتا تو وہ ناف تک پہنچتا تو آپ اس سے بھی کہہ دیتے "اخرج"باہر چلے جاؤ۔(مجمع الزوائد 1/390ح1529)(محمد محسن سلفی کراچی)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس روایت کی سند مجھے معلوم نہیں ہے۔مصنف عبد الرزاق (1/291) و موسوعۃ فقہ عبد اللہ بن عمر(ص308)میں اس کے معنوی شواہد ہیں۔ ابن ابی شیبہ (1/109ح1165)نے صحیح سند کے ساتھ عبد اللہ بن عمر سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے فرمایا:

"لاتدخل الحمام فانه مما احدثوا من النعيم"

(تم حمام میں داخل نہ ہو کیونکہ انھوں نے بہت سی بدعات ایجاد کر لی ہیں۔)(شہادت اگست 2004ء)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔اصول، تخریج اورتحقیقِ روایات-صفحہ622

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ