سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(288) عورتوں کا نماز جنازہ پڑھنا

  • 21181
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-10
  • مشاہدات : 614

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورتوں کا باپردہ نماز جنازہ پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟یاد رہے کہ آج کل مسجد نبوی اور مسجد الحرام میں بھی عورتیں نماز جنازہ پڑھتی ہیں میں نے ایک کتاب میں کافی عرصہ پہلے پڑھا تھا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہا   نے سیدناسعد بن ابی وقاص رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  کے جنازہ پر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو کہا تھا کہ ان کا جنازہ مسجدنبوی میں ادا کرنا تاکہ ہم امہات المومنین جنازہ پڑھ سکیں۔اس کے بارے میں تفصیل سے وضاحت فرمائیں۔(ایک سائل)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مردوں کی طرح عورتوں کا بھی (بعض اوقات)مردوں کی نماز جنازہ پڑھنا ثابت ہے۔ابن ابی طلحہ کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے نماز جنازہ پڑھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کے پیچھے سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  (صف میں)کھڑے تھےاور سیدنا ابو طلحہ  رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  کے پیچھے دوسری (صف میں) سیدہ اُم سلیم رضی اللہ  تعالیٰ عنہا  تھیں۔(المستدرک للحاکم ج1ص365ح1350،وسندہ حسن، السنن الکبری ج4ص30،31)

"وقال الحاكم: "هذا صحيح على شرط الشيخين، وسنة غريبة في إباحة صلاة النساء على الجنائز "

"یہ حدیث ،بخاری و مسلم کی(قائم کردہ)شرط پر صحیح ہے اور اوپری(عجیب وغریب)سنت (حدیث)ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ عورتیں بھی نماز جنازہ پڑھ سکتی ہیں۔

وقال الہیثمی فی مجمع لزوائد :

"رواه الطبرانى فى الكبير ورجاله رجال الصحيح " (3/34)(شہادت ،جولائی2000ء)

(تنبیہ:سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ  تعالیٰ عنہ  کی نماز جنازہ والی حدیث صحیح مسلم(کتاب الجنائز باب الصلوٰۃ علی الجنازہ فی المسجد ح973ترقیم دارالسلام :2252)میں موجود ہے۔)

یاد رہے کہ عورتوں کو جنازے کے ساتھ جانے سے منع کیا گیا ہے مگریہ ممانعت تحریمی نہیں ہے لہٰذا عورتوں کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ عام جنازے نہ پڑھیں لیکن حرمین (بیت اللہ اور مسجد نبوی)میں یا خاص مواقع پروہ نماز جنازہ پڑھ سکتی ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب الجنائز-صفحہ533

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ