سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(275) جمعرات کی روٹی اور چالیسویں وغیرہ ؟

  • 21168
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 508

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے عالقے میں یہ رواج ہے کہ  میت  والے گھر سات (7) دن کے  بعد  جمعرات کی روٹی  ملا (امام ) کے گھر بھیجتے ہیں اور چالیس (40) دن   بعد  چالیسواں  کرتے ہیں اور ایک سال بعد  عرس کرتے ہیں۔کیا  یہ اسلام میں جائز ہے ؟ (حاجی نذیر  خان  دامان  حضرو)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمعرات  کی روٹی  ، چالیسواں  اور عرس کا کوئی ثبوت  کتاب وسنت  میں نہیں ہے بلکہ یہ سارے کام  بدعت ہیں  جن سے بچنا  ضروری ہے ۔ ( تفصیل کے  لیے دیکھئے " معجم  البدع" ص 162) بعض لوگ  ان بدعات  کو ایصال  ثواب  سے لوئی  تعلق  نہیں  ہے (الحدیث: 61)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب الجنائز۔صفحہ515

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ