السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یہ کہ ایلو پیتھک ڈاکٹر بننا جس میں واضح طور پر کچھ غیر شرعی عوامل موجود ہوتے ہیں مثلاً ابتدائی مراحل میں مینڈک کا اپریشن اور یا کسی اور جانور کا اپریشن کیا جاتا ہے حالانکہ مینڈک کو اذیت دینا غیر شرعی سنتے ہیں یا دیگر ۔ انسانی لاشے کا اپریشن یا مردوں کے ہاتھوں عورتوں کا اپریشن یا عورتوں کے ہاتھوں مردوں کا اپریشن یا چیک اپ شرعاً جائز ہے یا ناجائز ؟ قرآن وسنت کی روشنی میں جواب دیں ۔ نیز انتقال خون واعضاء ، کس حد تک ٹھیک ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ نے جن چیزوں کے حکم شرعی پوچھے ہیں وہ سب چیزیں غیر شرعی ہیں اس لیے ان سے اجتناب چاہیے چنانچہ آپ کے سوال میں بھی ان کے غیر شرعی ہونے کا ذکر موجود ہے آپ لکھتے ہیں ’’ایلو پیتھک ڈاکٹر بننا جس میں واضح طور پر کچھ غیر شرعی عوامل موجود ہوتے ہیں‘‘ تو صحیح صورت یہی ہے کہ ڈاکٹر یا طبیب بنے مگر غیر شرعی اعمال کا ارتکاب نہ کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب