السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سیدنا نافع (تابعی) سے روایت ہے:
اَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ، إِذَا جَمَعَ الْأُمَرَاءُ [ص:200] بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ [ق: 25 - أ] فِي الْمَطَرِ، جَمَّعَ (1) مَعَهُمْ.
"جب اصحاب اقتدار (خلفائے وغیرہ ) بارش میں مغرب اور عشاء کی نماز جمع کرتے تو وہ ان لے ساتھ جمع کرلیتے تھے۔
(موطا امام مالک ج 1ص 145 کتاب قصر الصلوۃ فی السفر باب الجمع بین الصلوتین فی الحضر والسفر ) اس کی سند بالکل صحیح ہے لہذا اگر تیز بارش کا عذر ہو تو مغرب وعشاء کی نمازیں جمع کرناجائز ہے۔ ( شہاد ت ۔ مارچ 2002)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سیدنا نافع (تابعی) سے روایت ہے:
اَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ، إِذَا جَمَعَ الْأُمَرَاءُ [ص:200] بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ [ق: 25 - أ] فِي الْمَطَرِ، جَمَّعَ (1) مَعَهُمْ.
"جب اصحاب اقتدار (خلفائے وغیرہ ) بارش میں مغرب اور عشاء کی نماز جمع کرتے تو وہ ان لے ساتھ جمع کرلیتے تھے۔
(موطا امام مالک ج 1ص 145 کتاب قصر الصلوۃ فی السفر باب الجمع بین الصلوتین فی الحضر والسفر ) اس کی سند بالکل صحیح ہے لہذا اگر تیز بارش کا عذر ہو تو مغرب وعشاء کی نمازیں جمع کرناجائز ہے۔ ( شہاد ت ۔ مارچ 2002)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب