السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جناب محترم ! گزارش یہ ہے کہ میں ہومیو پیتھک ۴ سالہ کورس کر رہا ہوں میرے چند دوست اور بھائی وغیرہ ایسا کرنے سے منع کرتے ہیں کہ یہ علاج الکوحل کی وجہ سے حرام ہے کیونکہ ہومیو پیتھک میں 90% الکوحل استعمال ہوتی ہے جس کی وجہ سے دوا بااثر ہوتی ہے ۔ براہ کرم اصل مسئلے سے آگاہ کریں کہ کیا یہ جائز ہے یا ناجائز میں جواب کا منتظر رہوں گا اور مجھے اس کے ٹھوس ثبوت اور دلائل درکار ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کے ’’چند دوستوں ، بھائیوں اور دیگر مخلص ساتھیوں‘‘ کی بات درست ہے کیونکہ الکوحل مسکر ہے اور ہر مسکر خمر ہے اور ہرمسکر وخمر حرام ہے صحیح مسلم میں ہے رسول اللہﷺنے فرمایا :
«کُلُّ مُسْکِرٍ خَمْرٌ وَکُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ»(كتاب الاشربة باب بيان ان كل مسكر خمر وان كل خمر حرام)
’’ہر نشہ کرنے والا شراب خمر ہے اور نشہ کرنے والا شراب حرام ہے‘‘ قرآن مجید میں ہے :
﴿يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِنَّمَا ٱلۡخَمۡرُ وَٱلۡمَيۡسِرُ وَٱلۡأَنصَابُ وَٱلۡأَزۡلَٰمُ رِجۡسٞ مِّنۡ عَمَلِ ٱلشَّيۡطَٰنِ فَٱجۡتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمۡ تُفۡلِحُونَ﴾--مائدة90
’’اے لوگو! جو ایمان لائے ہو سوائے اس کے نہیں کہ شراب اور جوا اور تھان بتوں کے اور تیر فال کے ناپاک ہیں کام شیطان کے سے پس بچو اس سے تاکہ تم فلاح پاؤ‘‘صحیح بخاری میں ہے رسول اللہﷺ نے خمر میں تجارت کو حرام قرار دیا ہے۔ لہٰذا اس کاروبار اور علاج سے اجتناب بے حد ضروری ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب