سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(184) سورہ غاشیہ کے اختتام پر جواب

  • 21077
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 676

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سورۃ غاشیہ  کے اختتام  پر (ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُم)  کے جواب میں "اللهم حاسبني  حسابا يسيرا" کہنے  کی دلیل  مولانا مبشر احمد ربانی  صاحب نے " آپ کے مسائل  اور ان کا حل " میں ذکر کی ہے ۔ جلد اول  ص 130 پر مولانا مبشر ربانی  صاحب  کہتے ہیں  کہ اللہ کے نبی ﷺ اپنی نماز میں ((اللهم حاسبني حسابا يسيرا)) کہتے  ۔امام حاکم  نے اسے  مسلم  کی شرط  پر صحیح  کہا ہے  ۔ذہبی  نے موافقت  کی۔ ( مسند  احمد 6/48۔ابن خزیمہ:849 ، مستدرک  الحاکم  :501۔200) (ایک سائل)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ روایت  " اللهم حاسبني  حسابا يسيرا"  بغیر  تصریح  سورہ غاشیہ  کے درج  ذیک کتابوں  میں موجود ہے:

مسند احمد (6/48ح24719،6۔185ح26031) صحیح ابن خزیمہ  (2/30،31ح 849) صحیح ابن حبان  (الاحسان  9/ ، 232۔231 ح 3728) مستدرک الحاکم (1/255 ح 936) وصححہ  علی شرط مسلم  ووافقہ  الذہبی

اس کی سند حسن لذاتہ ہے  لیکن  سورۃ الغاشیۃ  کے ساتھ  خاص کر اس دعا کا پڑھنا ثابت  نہیں ہے۔  ( شہادت  ،اکتوبر 2003)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب الصلاة۔صفحہ402

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ