السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
موطا امام مالک سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اور سیدنا مالک نم حویرث رضی اللہ عنہ سے مروی رفع یدین والی احادیث میں صرف رکوع کے بعد رفع الیدین کا ذکر ہے جبکہ سنا ہے کہ امام بخاری نے امام مالک سے ہی سند لی ہے ۔ یعنی دونوں کی سند ایک ہے؟ (سیدنا عبدالناصر ضلع مردان )
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سیدنا مالک بن حویرث کی روایت موطا امام مالک میں نہیں ہے جبکہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت موجود ہے : مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم، كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ، رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ. وَإِذَا رَفَعَ (1) رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا كَذلِكَ أَيْضاً. وَقَالَ: [ص:103] سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ، وَكَانَ لاَ يَفْعَلُ ذلِكَ فِي السُّجُودِ ( موطا امام مالک ص 13 حدیث : 59 روایۃ عبدالرحمن بن قاسم )
مؤطا امام مالک کی اس روایت میں شروع نماز ، رکوع سے پہلے اوررکوع کے بعد تین مقامات پررفع یدین کا اثبات ہے، یہی روایت امام بخاری نے نقل کی ہے ۔امام بخاری اور موطا امام مالک کی سند اور متن ایک ہی ہے ۔لہذا مدینہ کے امام اور بخارا کے امام کی روایت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ (شہادت دسمبر 2001)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب