السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ہم کہتے ہیں کہ(مقتدی )امام کے سکتوں میں پڑھے۔(جزء القرآۃ:32)
امام کو چاہیے کہ دو سکتے کرے ۔ ایک تکبیرتحریمہ کے بعد اور دوسرا قرآءت ختم ہونے کے بعد ۔
بہت ہی کم لوگ ان احادیث پر عمل پیرا نظر آتے ہیں۔ پہلے مقتدی ہر حالت میں سورۃ فاتحہ پڑھے لیکن جس رکعت میں امام بلند آواز سے قرآءت کرے، اس میں مقتدی سورۃ فاتحہ امام کے سکتات میں پڑھے ۔ایسی حالت میں مقتدی کوئی دوسری سورت بالکل نہ پڑھے ۔
البتہ جس رکعت میں امام بلند آواز سے قرآءت نہ کرے اس میں مقتدی سورۃ فاتحہ کے علاوہ اگر کوئی دوسری سورت پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔(عبد الستار سومرو کراچی)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ ضروری ہے کہ جس امام یا کتاب کا حوالہ دیں تو ان کا قول علیحدہ باحوالہ لکھیں اور اپنی بات علیحدہ لکھیں ،سب کچھ گڈ مڈ کردینا غلط ہے۔ امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھنا ضروری ہے چاہے وہ سکتے کرے یانہ،اگر سکتے کرے تو ان میں پڑھیں اور اگر نہ کرےتو بھی پڑھنا ضروری ہے۔(شہادت مارچ 2000ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب