سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(123) نماز کی ہر رکعت کے شروع میں تعوذ

  • 21016
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-09
  • مشاہدات : 548

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہر رکعت میں تعوذ پڑھنا مسنون ہے یا صرف پہلی رکعت میں ہی اور باقی میں صرف بسم اللہ ہے اور اگر کوئی نہ پڑھے تو گناہ تو نہیں ؟ نیز ہر تشہد میں دروداور دعائیں پڑھنا مسنون ہے یا صرف آخری تشہد میں ہی ؟وضاحت سے تحریر فرمائیں۔(ظفر اقبال شکر گڑھ )        


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آیت: "فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ" (النحل :98)کی روسے ہر رکعت کے شروع میں تعوذ یعنی"أعوذ بالله من الشيطان الرجيم" پڑھنا بہتر ہے۔ درود پہلے تشہد اور دوسرے دونوں میں پڑھا جاتا ہے۔(دیکھئے سنن النسائی:1771صحیح مسلم :746دارالسلام :1739)

البتہ دعائیں دیگر دلائل کی بنا پر آخری تشہد میں پڑھنا ہی راجح ہیں۔واللہ اعلم۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب الصلاة۔صفحہ304

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ