السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک حدیث میں ہے کہ جو مشرک کے ساتھ جمع ہوا اور اس کے ساتھ سکونت اختیار کی وہ اسی کے مثل ہے اس کی وضاحت فرما دیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مشرکین وکفار کے علاقہ پر مسلمان حملہ کرتے رہتے ہوں نیز مشرکین وکفار کے علاقہ میں رہنے والے مسلمان مستضعفین میں شامل نہیں تو پھر وہ آپ کی ذکر کردہ حدیث کا مصداق ہیں بشرطیکہ امیر المومنین نے انہیں کسی خاص غرض کے لیے وہاں سکونت کی اجازت نہ دے رکھی ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب