السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بہت ہی بوڑھے شخص کو سردی کے موسم میں پانی کی موجودگی میں تیمم کی اجازت ہے یا نہیں؟بشرط یہ کہ اس کو گرم پانی کرکے دینے والا موجود ہو،اگرنہ ہوتو کیا حکم ہے؟
بوڑھا آدمی جس کو چلنے پھرنے سے تکلیف ہوتی ہے اور نظرکمزور ہے،رات کے وقت عشاء کی نماز گھر میں ادا کرسکتا ہے یا نہیں،جبکہ اس کو لے جانے اور واپس لانے والے بھی موجود ہوں اور لے جانے والے اور واپس لانے والے نہ ہوں تو کیا حکم ہے؟(ایک سائل)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر بہت ہی بوڑھا شخص،صحت مند ہے تو وہ وضو کرے گا،وضو کے بغیرنماز نہیں ہوتی۔اگر وہ شخص یاکوئی دوسرا شخص بیمار ہے ،بیماری میں وضو کرنے سے اسے تکلیف ہوتی ہے اور بیماری کے بڑھنے کا خطرہ ہے تو مریض کے لیے یہ گنجائش ہے کہ وہ تیمم کرلے۔
بہتر تو یہی ہے کہ یہ شخص مسجد میں نماز پڑھے،اگر اسے کوئی شرعی عذر ہے مثلاً مرض وغیرہ یا لے جانے والے اور لانے والے کا موجود نہ ہونا وغیرہ گر گھر میں نماز پڑھ سکتا ہے۔
بعض معذورین کا گھروں میں ،عذر کی بنا پر نماز پڑھنا ثابت ہے۔
دیکھئے السنن الکبری للبیہقی (ج3ص 66،67)
صحیح مسلم(659دارالسلام:1500) (شہادت جولائی 2000ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب