السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ابوروح الکلاعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھاتے وقت سورہ روم پڑھی ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس میں اشتباہ ہوگیا،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا شیطان نے ہماری قراءت میں شبہ ڈال دیا اور اس کا سبب وہ لوگ ہیں جو وضو کئے بغیر نماز کو آجاتے ہیں لہذا جب تم نماز کو آؤ تو اچھی طرح وضو کرکےآیاکرو۔(محمدحسن سلفی،کراچی)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ روایت مسنداحمد(3/471،472ح15969) میں موجود ہے۔سنن النسائی (2/156ح948) وغیرہ میں اس کی دوسری سند بھی ہے جس کے ساتھ یہ روایت صحیح ہے۔دیکھئے میری کتاب"عمدۃ المساعی فی تخریج سنن النسائی(ق1/94)
لہذا ہر نمازی کو چاہیے کہ وہ پوری احتیاط سے مکمل وضو کرے،پھر نماز پڑھے۔(شہادت،اگست 2004ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب