السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا منی پاک ہے؟بعض لوگ اہلحدیث کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ وہ منی کو صاف(پاک) قرار دیتے ہیں۔(محمد جلال محمدی بن عبدالحنان ،شرینگل ضلع دیر)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
منی کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے۔
(ہمارے نزدیک راجح یہ ہے کہ منی ناپاک ،پلید اور نجس ہے)
حنفیوں کے چچازاد بھائی شوافع اسے پاک سمجھتے ہیں جیسا کہ محمد تقی عثمانی دیوبندی نے کہا:
"منی کی نجاست وطہارت کے بارے میں اختلاف ہے،اس میں حضرات صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کے دور سے اختلاف چلاآرہا ہے ،صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ائمہ میں سے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک منی طاہر ہے۔۔۔"(درس ترمذی ج1ص 346)
طاہر پاک کو کہتے ہیں۔یادرہے کہ ہمارے نزدیک منی ناپاک ہے جیسا کہ میں نے کئی سال پہلے ایک سوال کے جواب میں لکھا تھا،یہ سوال وجواب درج ذیل ہیں:
سوال۔ایک مسئلہ جو بریلوی ودیوبندی حضرات بڑا اچھالتے ہیں کہ"اہلحدیث کے نزدیک منی پاک ہے۔"منی کے بارے میں مسلک اہل حدیث واضح فرمائیں اور دلائل بھی ذکر کریں؟ (ایک سائل)
الجواب۔منی کے بارے میں ۔۔۔محمد رئیس ندوی لکھتے ہیں:
"ہم کہتے ہیں کہ فرقہ بریلویہ اور فرقہ دیوبندیہ کے پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا:
"وَهُوَ ( أي المني) طَاهِرٌ في أَشْهَرُ الرِّوَايَتَيْنِ"
یعنی ہمارے مذہب میں مشہورترین روایت کے مطابق منی پاک ہے۔(غنیۃ الطالبین مترجم ص 70)
اور حنبلی مذہب کی کتاب الانصاف فی معرفۃ الراجح من الخلاف میں صراحت ہے کہ :
"ومني الاآدمي طاهر هذا المذهب مطلقا وعليه جماهير الاصحاب.....الخ"
"یعنی حنبلی مذہب میں مطلقاً آدمی کی منی طاہرہے اور جمہور اصحاب کا یہی مذہب ہے۔(الانصاف فی معرفۃ الراجح من الخلاف 1/340۔341)
امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا:
"قال النووي رحمه الله في "شرح مسلم" (3/198) : " ذهب كثيرون إلى أن المني طاهر . روي ذلك عن علي بن أبي طالب وسعد بن أبي وقاص وابن عمر وعائشة وداود وأحمد في أصح الروايتين وهو مذهب الشافعي وأصحاب الحديث " انتهى . وينظر فتح الباري 2(/332)
"یعنی بہت سارے اہل علم منی کو طاہر کہتے ہیں حضرت علی مرتضیٰ وسعد بن ابی وقاص وابن عمر وعائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جیسے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے یہی مروی ہے اور امام داود ظاہری کایہی مسلک ہے امام احمد کی صحیح ترین روایت یہی ہے کہ منی پاک ہے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ واہل حدیث کا یہی مذہب ہے کہ منی پاک ہے۔(شرح مسلم للنووی باب حکم المنی ج1 ص 140 والمجموع للنووی ابواب الطہارۃ)
بعض علمائے اہل حدیث طہارت منی کے قائل ہیں اور ان کے اختیار کردہ موقف کی موافقت خلیفہ راشد علی مرتضیٰ اور متعدد صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین وتابعین رحمۃ اللہ علیہ وائمہ دین کیے ہوئے ہیں انھوں نے اپنی ذاتی تحقیق سے اسی موقف کو صحیح سمجھا ہے لیکن امام شوکانی ونواب صدیق اور متعدد محقق سلفی علماء نجاست منی ہی کے قائل ہیں۔
(نیل الاوطار ج1ص 67 وتحفۃ الاحوذی شرح ترمذی ج1ص۔115ومرعاۃ شرح مشکوٰۃ کتاب الطہارۃ ج2 ص196وغایۃ المقصود ج1)
دریں صورت فرقہ بریلویہ ودیوبندیہ کا علی الاطلاق اسے غیر مقلدوں کا مذہب قرار دینامحض تقلید پرستی والی تلبیس کاری وکذب بیانی ہے پھر جو مسئلہ صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین سے لے کر فرقہ دیوبندیہ وبریلویہ کی ولادت سے پہلے اہل علم کے یہاں مختلف فیہ رہا،اس میں اپنی تحقیق کے مطابق اسلاف کے کسی بھی موقف کو اختیار کرنے والوں کو نئے مذہب کی طرف دعوت دینے والا قرار دینا جبکہ اسے مذہب کی دعوت قرار دینے والے بذات خود چودھویں صدی میں پیدا ہوئے کون ساطریقہ ہے؟
ہم بھی اس مسئلہ میں امام شوکانی وعام محقق سلفی علماء سے متفق ہیں کہ منی ناپاک ونجس ہے۔"( ضمیر کا بحران ص 309،310)
میں بھی یہی کہتا ہوں کہ منی ناپاک اور نجس ہے اسے پاک کہنا غلط ہے یاد رہے کہ جماہیر الاصحاب سے امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد اور حنابلہ مراد ہیں۔اور ندوی صاحب کی نقل کردہ عبارات میں مذکور صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے کسی صحابی سے بھی طہارت منی کا قول ثابت نہیں ہے۔
یہ سوال وجواب آپ لوگوں کی خدمت میں دوبارہ پیش کردیاگیا ہے لہذا جھوٹے پروپیگنڈے کرکے اہل حدیث کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کریں۔وماعلینا الاالبلاغ (29/ذوالقعدہ 1429ھ بمطابق 28/نومبر2008ء)
(الحدیث:58)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب