السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کشمیر اور دوسرے ممالک میں جو جہاد شروع ہے کیا یہ درست ہے اور اس جہاد میں بالعموم اور ہندو کے ساتھ یعنی کشمیر میں جہاد کے لیے والدین کی اجازت ضروری ہے ؟ اگر والدین اجازت نہ دیں تو پھر جہاد میں شرکت کیسی ہے اگر کوئی والدین کی اجازت کے بغیر کشمیر میں شہید ہو جائے تو اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
درست ہے ان جہادوں میں جانے کے لیے والدین سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے صحیح بخاری اور ابوداود میں حدیثیں دیکھ لیں اور اس سلسلہ میں مجلۃ الدعوۃ میں حافظ عبدالسلام بھٹوی حفظہ اللہ تعالیٰ کا ایک مضمون چھپا تھا وہ مطالعہ فرما لیںاگر والدین سے اجازت لیے بغیر جہاد میں چلا گیا تو کبیرہ گناہ کا مرتکب ہوا کیونکہ رسول اللہﷺ نے عقوق الوالدین کو کبائر میں شمار فرمایا ہے ۔ دین وقرض کے علاوہ شہید فی سبیل اللہ کے تمام گناہ شہادت کے ساتھ معاف ہو جاتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب