سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(23) نظر بد کا لگنا شرعی لحاظ سے صحیح ہے؟

  • 20916
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 806

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نظر لگنے کا مسئلہ دین کے لحاظ سے صحیح ہے یا غلط کچھ حضرات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ یہ نظر حق ہے اور نظر کے لگنے سے انسان قبر میں  پہنچ جاتا ہے آپ براہ کرم قرآن وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔(ایک سائل)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ کے حکم سےنظر لگنے کا مسئلہ صحیح وحق ہے۔

الصحیحہ الصححہ لہمام بن منبہ(متوفی 132ھ) (ح 130،صحیح بخاری:5740)وصحیح مسلم:2187)وغیرہ میں حدیث ہے کہ:

"العين حق ""نظر(کالگنا) حق ہے"

نیزد یکھئے موطا امام مالک  رحمۃ اللہ علیہ (2/938 رقم:1810،وسندہ صحیح)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے ایک دعا سکھائی جس میں نظر بد سے اللہ کی پناہ مانگی گئی ہے:

"أعوذُ بكلماتِ اللهِ التامَّةِ ، مِن كُلِّ شيطانٍ وهامَّةٍ ، ومِن كُلِّ عَيْنٍ لامَّةٍ "

"اللہ کے پورے کلمات کے ساتھ اس کی پناہ چاہتا ہوں ہر ایک شیطان اور ہرنقصان پہنچانے والی نظر بد سے"(صحیح بخاری:3371)

جو لوگ نظر لگنے کے منکر ہیں کیونکہ نظر کا مسئلہ صحیح احادیث سے ثابت ہے اور خیر القرون کے سنہری دور میں کسی ایک محدث یا امام سے اس کا انکار ثابت نہیں ہے۔(شہادت،جولائی 1999ء)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب العقائد۔صفحہ105

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ