السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ بات صحیح ہے کہ دیوبندیوں کے پیر حاجی امداد اللہ نے اپنی کتاب "کلیات امدادیہ"میں خدا بننے کا طریقہ لکھا ہے؟(فضل اکبر کاشمیری)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں! امداد اللہ صاحب ذاکر کے بارے میں لکھتے ہیں:"اوراس کے بعد اس کو ہوہو کے ذکر میں اسقدر منہمک ہوجانا چاہیے کہ خود مذکور یعنی(اللہ) ہوجائے"(کلیات امدادیہ ،مطبوعہ دارالاشاعت کراچی ،ص18)
بریکٹ میں"(اللہ) " کالفظ حاجی امداداللہ نے خود لکھا ہے۔حاجی صاحب کا یہ عقیدہ سراسر کفر وشرک ہے۔
ارشادباری تعالیٰ ہے:
﴿وَجَعَلوا لَهُ مِن عِبادِهِ جُزءًا إِنَّ الإِنسـٰنَ لَكَفورٌ مُبينٌ ﴿١٥﴾... سورةالزخرف
"اورانھوں نے اس کے لیے اس کے بندوں میں سے حصہ بنادیا ۔بے شک ایسا انسان کھلا کافر ہے۔(الزخرف:15)
جب اللہ کے بندوں کو اس کاجزء قرار دینا بہت بڑا کفر ہے تو یہ عقیدہ رکھنا کہ"انسان ذکر میں منہمک ہوکر خود مذکور یعنی اللہ ہوجاتاہے"بہت ہی بڑا کفرہے۔حاجی امداداللہ کی اس کتاب" کلیات امدادیہ"میں اس قسم کی بہت سی کفریہ وشرکیہ عبارات موجود ہیں۔(الحدیث:16)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب