سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(18) جنابت والے کپڑوں میں نماز

  • 20834
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 885

سوال

(18) جنابت والے کپڑوں میں نماز
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیامرد جس کپڑے میں اپنی بیوی کے ساتھ محبت کرے،اس کپڑے میں وہ نماز پڑھ سکتا ہے یا یہ کہ حالت جنابت میں پہننے کی وجہ سے وہ ناپاک ہوجاتے ہیں۔قرآن وسنت کی رو سے واضح کریں۔(محمد اصغر،مریدکے)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن وسنت کی رُو  سے جس مرد نے اپنی بیوی کے ساتھ جس کپڑے میں صحبت کی ہے اگر اس میں پلیدی نہیں لگی تواس کپڑے میں نماز پڑھی جاسکتی ہے اگر کپڑے پر منی لگ جائے تو تری کی صورت میں دھو ڈالے۔دھونے کے بعد اگر کپڑے میں نشان دکھائی دے تو کوئی حرج نہیں اگر منی خشک ہوتو اس کا کھرچ دینا ہی کافی ہے۔

1۔امیرمعاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں:

"أَنَّهُ سَأَلَ أُخْتَهُ أُمَّ حَبِيبَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُجَامِعُهَا فِيهِ ؟ فَقَالَتْ: ( نَعَمْ إِذَا لَمْ يَرَ فِيهِ أَذًى ) "

(ابوداؤد (366) نسائی 1/155 ابن ماجہ 1/192 دارمی 1/260 مسنداحمد 6/325،326 ابن خزیمہ 1/380 ابن حبان (237) بیہقی 2/410)

"میں نے اُم حبیبہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا   جونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کی بیوی تھیں،سےپوچھا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  جس کپڑے میں مجامعت کرتےتھے اسی میں نماز پڑھ لیتے تھے تو انہوں نے کہاہاں۔جب اس میں گندگی نہ دیکھتے۔"

2۔عن عائشة رضي الله تعاليٰ عنها قالت { كنت أفرك المني من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم ... ثم يصلي فيه "

(مسلم مع نووی عربی 3/196 ابوداود مع عون 2/31،نسائی 1/156 ابن ماجہ 1/192 احمد 6/35،97،132،213،239 ابن خزیمہ 1/146 شرح السنہ 2/89۔90)

"عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا   سے مروی ہے۔انہوں نے کہا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے کپڑے سے منی کھرچ دیتی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم  اسی میں نماز پڑھتے۔"

3۔"عائشة رضي الله عنها قالت : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يغسل المني ثم يخرج إلى الصلاة في ذلك الثوب وأنا أنظر إلى أثر الغسل فيه"

(بخاری مع فتح 1/332۔334 مسلم نووی 3/197 ۔ابوداود 2/32 نسائی 1/156 ترمذی 1/201 ابن حبان 2/476 دارقطنی 1/125 بیہقی 2/418 شرح السنہ 2/88 ابن ماجہ (536) مسند احمد 6/142۔235)

"عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا   فرماتی ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے کپڑے کوجس قدر منی لگ جاتی اس قدر اسے دھو ڈالتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نماز کو نکلتے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کے کپڑے میں دھونے کے نشان دیکھتی۔"

ان ہر سہ احادیث سے معلوم ہواکہ انسان جس کپڑے میں اپنی بیوی سے مجامعت کرلے،وہی کپڑے پہن کر نماز پڑھ سکتا ہے اگر اس میں منی وغیرہ لگی ہوتو اس کو دھو ڈالے یاکھرچ ڈالے۔حالت جنابت میں لباس پہننے سے کپڑے پلید نہیں ہوتے۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد2۔كتاب الصلاة۔صفحہ نمبر 155

محدث فتویٰ

تبصرے