سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(546) حیوانات کو کھلانا پلانا

  • 20809
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1741

سوال

(546) حیوانات کو کھلانا پلانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگ پرندوں کے لئے دانے ڈالنے کا بہت اہتمام کرتے ہیں ، کیا حیوانات کو کھلانے پلانے میں بھی   اجروثواب ملتا ہے، کیا ایسا کرنا صدقہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 حیوانات اور پرندوں کو کھلانے پلانے میں اللہ کے ہاں اجر و ثواب ملتا ہے ۔ جیسا کہ حدیث میں ہے کہ ایک آدمی نے کتے کو دیکھا جو پیاس کی وجہ سے ہانپ رہا تھا، اس نے کنوئیں سے پانی نکالا اور اسے پلا دیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے اس عمل کی وجہ سے معاف کر دیا۔[1]  

ایک روایت میں ہے کہ صحابہ کرام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا، یا رسول اللہ ! ہم ان حیوانات کو کھلاتے پلاتے ہیں، کیا ہمیں اجر ملے گا تو آپ نے فرمایا: ’’ ہر تازہ اور زندہ جگر رکھنے والے کو کھلانے پلانے میں اجر ملتا ہے۔‘‘[2]

ایک دوسری حدیث میں ہے کہ ایک عورت نے بلی کو باندھ دیا اور اس کی خوراک کا بندوبست نہ کیا حتیٰ کہ وہ مر گئی تو اللہ تعالیٰ نے اسے اس جرم کی پاداش میں جہنم میں داخل کر دیا۔ [3]

حیوانات کو کھلانا پلانا صدقہ بھی ہے جیسا کہ متعدد احادیث میں اس عمل کو صدقہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ چنانچہ حدیث میں ہے:

’’ جو مسلمان درخت لگاتا ہے یا کھیتی باڑی کرتا ہے اس سے کوئی جانور یا پرندہ کھا لے تو وہ صدقہ ہوتا ہے۔‘‘[4]

ایک روایت میں ہے کہ اگر کوئی مسلمان درخت لگاتا ہے اور اس سے انسان ، جانور یا کوئی پرندہ کھا لیتا ہے تو وہ اس انسان کے لئے قیامت تک کےلیے صدقہ بن جاتا ہے ۔[5]

ان احادیث کے پیش نظر حیوانات ، پرندوں اور جانوروں کھلانے پلانے میں اجر و ثواب ملتا ہے اور ایسا کرنا اللہ کے ہاں صدقہ لکھا جاتا ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری ، الوضوء : ۱۷۳۔

[2] صحیح بخاری المساقاة : ۲۳۶۳۔

[3] صحیح بخاری، المساقاة : ۲۳۶۵۔

[4] صحیح مسلم ، المساقاة : ۳۹۶۸۔

[5] صحیح مسلم، المساقاة: ۳۹۷۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:472

محدث فتویٰ

تبصرے