سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(532) مریضہ کا دودھ

  • 20795
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 620

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کو ایڈز کا مرض لاحق ہے، کیا وہ ایسے حالات میں اپنے تندرست بچے کو دودھ پلا سکتی ہے اور اس کی پرورش کرنے میں کوئی حرج تو نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طب جدید نے اس سلسلہ میں جو معلومات فراہم کی ہیں ان کے مطابق ایڈز کی شکار ماں اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے اور اس کی پرورش کر سکتی ہے کیونکہ بچے کو دودھ پلانے اور اس کی پرورش کرنے سے بچے کو خطرہ یقینی نہیں۔ اس سلسلہ میں اس کی حالت عام ہے جس میں ایک دوسرے سے میل جول ہو سکتا ہے البتہ یہ بیماری جنسی ملاپ سے آگے پھیلتی ہے اس لئے میاں بیوی میں سے جو تندرست ہو اسے یہ حق ہے کہ وہ ایڈز کے مریض سے الگ ہو جائے خواہ وہ خاوند ہو یا بیوی۔ اطباء کا کہنا ہے کہ ایڈز کا مرض جنسی تعلقات قائم کرنے سے دوسرے کو بھی لگ جاتا ہے۔ بہر حال دودھ پلانے اور بچوں کی پرورش کرنے سے اس کا کوئی اندیشہ نہیں لہٰذا ایڈز کی شکار ماں اپنے تندرست بچے کو دودھ پلا سکتی ہے۔ شریعت میں اس کے متعلق کوئی ممانعت نہیں ۔ اگر طبی طور پر کوئی ممانعت نہیں تو وہ اپنے بچے کی پرورش کر سکتی ہے اور اسے دودھ بھی پلا سکتی ہے۔( واللہ اعلم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:461

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ