السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عالم دین نے دوران خطبہ سورۃ یٰسین کے فضائل بیان کرتےہوئے فرمایا کہ یہ سورت قرآن مجید کا دل ہے، اس کی تحقیق در کار ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فضائل قرآن کے سلسلہ میں بعض روایات ہمارے ہاں بہت مشہور ہیں لیکن استنادی طور پر ان کی حیثیت بہت کمزور ہے ، اس لئے ہمارے خطباء کو چاہیے کہ وہ صحیح روایات سے فضائل و احکام بیان کریں۔
سورۃ یٰسین کے فضائل میں درج ذیل حدیث بیان کی جاتی ہے: ’’ہر چیز کا دل ہوتا ہے اور قرآن کا دل سورۃ یٰسین ہےجو شخص ایک مرتبہ سورۃ یٰسین پڑھتا ہے تو اس کی قرأت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے لئے دس مرتبہ قرآن پڑھنے کا ثواب لکھ دیتا ہے۔‘‘[1]
یہ روایت ہارون ابو محمد کے مجہول ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے، چنانچہ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ خود ہی اس روایت کے بعد فرماتے ہیں : ’’ ہارون ابو محمد ایک مجہول شخص ہے۔‘‘
علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو موضوع قرار دیا ہے۔[2]
سورۃ یٰسین کے فضائل میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا درج ذیل قول صحیح ہے ، آپ فرماتے ہیں: ’’ جو شخص صبح کے وقت پڑھے تو اسے شام تک آسانی ہو گی اور جو شخص رات کے وقت اس کی تلاوت کرے تو اسے صبح تک سہولت میسر ہو گی۔‘‘[3]
اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص رات دن سورۃ یٰسین پڑھنے کا معمول اختیار کرتا ہے تو اس کی زندگی آرام و راحت اور سہولت سے گزرے گی، یقیناً جو شخص اس کے معانی پر غور و فکر کرے گا، اس کے ایمان میں اضافہ ہو گا، اس کا اللہ پر اعتماد اور یقین بڑھے گا جو دنیا میں آرام و سکون کا باعث ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم کو دنیا میں آرام و سکون عطا فرمائے۔ آمین!
[1] ترمذی ، فضائل القرآن : ۲۸۸۷۔
[2] الضعیفه ص ۳۱۲ ج۱۔
[3] دارمی ص ۴۸۷ج۱۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب