سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(514) سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کاتب وحی ہیں؟

  • 20777
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 820

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں کچھ لوگ پرپیگنڈہ کرتےہیں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کاتب وحی نہیں تھے،کیا ایسا ہی ہے؟ احادیث سے ثابت کریں کہ واقعی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ وحی لکھا کرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس کام پر مامور کیا تھا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے بے شمار فضائل و مناقب احادیث میں مروی ہیں ، ان میں سے ایک یہ ہے کہ آپ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے وحی لکھنے پر مامور تھے، اس کا ذکر کئی ایک احادیث میں ہے، ہم صرف ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہیں ، حضرت ابن عباس  رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں بچوں کے ہمراہ کھیل رہا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں تشریف لائے، میرے دل میں خیال آیا کہ آپ مجھے بلانے کے لئے آئے ہیں، میں دروازے کی اوٹ میں چھپ گیا، آپ نے مجھے وہاں سے کھینچا اور فرمایا: ’’جاؤ اور معاویہ کو بلا لاؤ۔ اور وہ وحی لکھا کرتے تھے۔ ‘‘[1] 

اس حدیث سے واضح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ وحی لکھا کرتے تھے اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو اس کام پر مامور کیا تھا۔ ( واللہ اعلم)


[1] دلائل النبوة ص ۲۴۳ ج۶۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:449

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ