سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(486) اصحاب کہف کا کتا

  • 20749
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 1385

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عام لوگوں میں مشہور ہے کہ اصحاب کہف کا کتابھی جنت میں جائے گا ، کیا یہ صحیح ہے ، حالانکہ جنت تو پاک جگہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے اسے پرہیزگاروں کے لئے تیار کیا ہے جبکہ کتا ناپاک ہے، اس کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہمارے ہاں خطباء حضرات اس واقعہ کو بھی زورو شور سے بیان کرتے ہیں کہ اصحاب کہف سے وفاداری کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ ان کے کتے کو بھی جنت میں جگہ دے گا اور اس کا ذکر قرآن میں بھی ہے کہ اس نے اصحاب کہف کی پاسبانی کی تھی وغیرہ وغیرہ ۔ علامہ دمیری ؒ نے اپنی تالیف حیات الحیوان میں اس کے متعلق لکھا ہے: ’’ جنت میں تین جانوروں کے علاوہ اور کوئی جانور نہیں جائے گا ، ان میں سے ایک اصحاب کہف کا کتا، حضرت عزیر علیہ السلام کا گدھا اور حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی ۔ [1]

بعض حضرات نے ان کے جانوروں کے ساتھ حضرت اسماعیل علیہ السلام کے دنبے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے براق کا بھی ذکر کیا ہے، کچھ اہل علم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی ، حضرت موسیٰ علیہ السلام کی گائے، حضرت یونس علیہ السلام کی مچھلی ، حضرت سلیمان علیہ السلام کی چیونٹی اور بلقیس کے ہدہد کا بھی ذکر کیا ہے، کچھ منچلے حضرات نے حضرت یعقوب علیہ السلام کے بھیڑیے کا بھی ذکر کیا ہے کہ وہ بھی جنت میں جائے گا، بہر حال جتنے منہ اتنی باتیں والا معاملہ ہے، یہ سب بے سند باتیں ہیں جن کی علمی طور پر کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت کو اپنے مقربین اہل تقویٰ کے لئے بنایا ہے ، ان کتوں، بھیڑیوں کے لئے یہ جنت تیار نہیں کی گئی، اللہ تعالیٰ ہمارے خطباء حضرات کو یہ توفیق دے کہ وہ منبر پر کھڑے ہو کر صرف مستند باتیں اور واقعات بیان کریں، بے اصل داستانیں بیان کرنا ان کے شایان شان نہیں ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] حیات الحیوان ص ۲۶۲ج ۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:430

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ