السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا خاوند بہت سخت مزاج ہے وہ معمولی بات پر مجھے پیٹتا ہے اور گالی گلوچ سے میری تذلیل کرتا رہتا ہے، ایسے حالات میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں خاوند کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ احسان کرے اور اس کے ساتھ حسن معاشرت اختیار کرے ، حتیٰ کہ اگر دلی محبت نہیں تو بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ ان عورتوں کے ساتھ اچھے انداز میں بود و باش اختیار کرو، اگر تم ان میں کوئی ناگواری محسوس کرو تو بھی اچھا برتاؤ کرو،ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو برا جانو لیکن اللہ تعالیٰ اس میں بہت سی بھلائی پیدا کر دے۔ ‘‘[1]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو بہتر قرار دیا جو اپنے گھر والوں سے حسن سلوک کرتا ہے۔آپ نے فرمایا: ’’ تم میں سے بہتر وہ شخص ہے جو اپنے گھرو الوں کے لئے سب سے بہتر ہے اور میں اپنے گھر والوں کے لئے تم میں سب سے زیادہ بہتر ہوں۔‘‘[2]
ہاں اگر بیوی سرکشی کرتی ہے اور بات بات پر خاوند کی مخالفت کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے تو اس صورت میں اسے تین طریقے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے:٭ وعظ و نصیحت ٭ بستر سے علیحدگی ٭ ہلکی پھلکی مار۔
جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’جن عورتوں کی نافرمانی اور بددماغی کا تمہیں اندیشہ ہو تو پہلے تم انہیں نصیحت کرو اور انہیں الگ بستروں پر چھوڑ دو نیز انہیں مار کی سزا دو۔‘‘[3]
اس آیت کریمہ میں مار اور زدو کوب کو آخر بیان کیا ہے۔ حدیث میں اس کی بھی وضاحت ہے کہ وہ شدید قسم کی مار نہ ہو جس سے اسے زخم یا پھر ہڈی ٹوٹنے کا خدشہ ہو۔ بہر حال صورت مسؤلہ میں خاوند کا رویہ انتہائی قابل مذمت ہے، اسے احسن انداز سے سمجھانا چاہیے اور بیوی کو چاہیے کہ وہ صبر کرے اور اللہ سے دعا کرتی رہے ، اللہ تعالیٰ رحم کرنے والا ، انتہائی مہربان ہے۔
[1] النساء : ۱۹۔
[2] سنن الترمذي، النکاح: ۳۸۹۵۔
[3] النساء : ۳۴۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب