السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے ساتھ کچھ عیسائی طالب علم رہتے ہیں، ان کے برتنوں میں کھانے پینے کا کیا حکم ہے، کیا ہم انہیں استعمال کر سکتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عیسائیوں کے برتن نجس نہیں ہیں ، ان کا استعمال جائز ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اہل کتاب کے کھانے کو حلال قرار دیا ہےجیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اہل کتاب کا کھانا تمھارے لئے حلال ہے۔ ‘‘ [1]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح خیبر کے موقع پر اہل کتاب کے گھر کھانا کھایا تھا ، یہ کھانا بھی ان کے برتنوں کےپاک ہونے کی دلیل ہے۔ اس کے علاوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کو ایک مشرکہ عورت کے مشکیزے سے پانی پینے اور وضو کرنے کا حکم دیا تھا۔ [2]
البتہ ایک حدیث میں اہل کتاب کے برتنوں کو دھو کر استعمال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔[3]
یہ اس لئے تھا کہ وہ لوگ ان برتنوں میں شراب پیتے اور خنزیر کا گوشت پکاتے تھے، لہٰذا ایسے برتنوں کو دھونے کا حکم دیا گیا ہے۔ ہاں اگر عیسائی طہارت و نظافت کا خیال نہیں رکھتے جیسا کہ ہمارے ہاں نالیاں وغیرہ صاف کرتے ہیں یا گھروں سے کوڑا کرکٹ اٹھاتے ہیں، ایسے لوگوں کے برتنوں کو استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے اگر کبھی ضرورت پڑ جائے تو انہیں پہلے دھو لیا جائے۔ ( واللہ اعلم)
[1] المائدة: ۵۔
[2] صحیح البخاري ، الوضوء : ۲۴۴۔
[3] مستدرك ص۱۴۴ ج۱۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب