سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(471) مجبوری کے وقت پردہ اتارنا

  • 20734
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 561

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری شادی کو ایک سال گزر چکا ہے، میرے میاں بیرون ملک ملازمت کرتے ہیں ، میرے سسرال کی طرف سے پردہ نہ کرنے پر دباؤ ڈالا جاتا ہے اور یہ دباؤ دن بدن بڑھتا جا رہاہے، ایسے حالات میں میرے لئے کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کو یہ حکم ہے کہ وہ اجنبی مرد و زن سے اپنے جسمانی محاسن کو چھپائے ، انہیں کسی صورت میں ظاہر نہ ہونے دے بصورت دیگر وہ فتنہ و فساد کا شکار ہو سکتی ہے، پردہ کی حکمت بھی یہی ہے ۔ قرآن کریم نے پردہ کی حکمت ان الفاظ میں بیان کی ہے: ( ترجمہ) ’’ پردہ کرنا تمہارے دلوں اور ان کے دلوں کی پاکیزگی کا ایک مؤثر سبب ہے۔‘‘[1]

دوسری آیت میں فرمایا: ( ترجمہ) ’’ یہ زیادہ مناب ہے کہ انہیں پہچانا جائے پھر انہیں ایذا نہ دی جائے۔ ‘‘[2]

جو عورت پردہ نہیں کرتی وہ دل کی گندگی کا شکار ہو جاتی ہے اور دوسروں کی طرف سے اذیت رسانی سے بھی محفوظ نہیں رہ سکتی۔ اگر کوئی خاوند یا محرم رشتہ دار پردہ اتارنے پر مجبور کرتا ہے تو عورت کو چاہیے کہ وہ استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پردہ پر ڈٹ جائے ، اگر حالات زیادہ ہی سنگین صورت حال اختیار کر جائیں تو پردہ کرنے میں نرمی کی جا سکتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

’’ جتنی تم میں طاقت ہے اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو۔‘‘[3]

امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے حالات میں پردہ اتارنے پر مواخذہ نہیں کریں گے ، ممکن ہے کہ سسرال والوں کو پردہ کی اہمیت کا علم نہ ہو ، اس لئے پہلے تو ان کی ذہن سازی کرنا ہو گی۔ اگر حق بات کہنے کے باوجود بھی وہ پردہ اتار دینے پر اصرار کرتےہیں تو اللہ تعالیٰ عورت کی مدد فرمائے گا۔ اسے چاہیے کہ وہ اس معاملہ پر صبرکرے اور اللہ تعالیٰ سے حالات درست ہونے کی دعا کرتی رہے۔


[1] الاحزاب: ۵۳۔

[2] الاحزاب : ۵۹۔

[3] التغابن : ۱۶۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:414

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ