سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(461) گرا ہوا لقمہ

  • 20724
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1283

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں شادی بیاہ کی تقریبات میں کھانے کو بڑی بے دردی سے ضائع کیا جاتا ہے، شریعت میں گرے ہوئے لقمہ کے متعلق کیا ہدایات ہیں؟ قرآن و حدیث کے مطابق اس سلسلہ میں ہماری راہنمائی فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس میں شک نہیں کہ ہم شادی بیاہ کے موقع پر اپنی دولت کی نمائش کو باعث فخر خیال کرتے ہیں ، بالخصوص کھانے کے موقع پر کھانے پینے کے معاملات میں بہت غیر محتاط رویہ اختیار کرتے ہیں ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب کھانے کے دوران کسی کا لقمہ گر جائے تو چاہیے کہ اسے اٹھائے اور اس سے لگی آلودگی کو دور کر کے اسے کھا لے، اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑ دے۔‘‘

حضرت انس رضی اللہ عنہ مزید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم پلیٹ کو انگلی سے صاف کر لیا کریں اور آپ فرمایا کرتے تھے: ’’ تم میں سے کسی کو معلوم نہیں کہ کھانے کے کس حصہ میں اس کے لئے برکت ڈال دی گئی ہے۔‘‘ [1]

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ گرا ہوا لقمہ صاف کر کے کھا لینا چاہیے، قابل استعمال کھانے کو ضائع کرنا شیطان کے مترداف ہے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اپنی پلیٹ میں کھانا اتنا ہی لینا چاہیے جتنی اسے ضرورت ہو۔ کھانے کے بعد برتن کو اچھی طرح صاف کرنا چاہیے، یہ کوئی معیوب کام نہیں بلکہ عین سنت ہے، ایسا کرنے میں دماغ کے غرور اور تکبر کا علاج بھی ہے۔ اسی طرح روٹی کے ٹکڑے بھی ضائع کرنا جائز نہیں، نامعلوم کس ٹکڑے میں برکت ہو۔ لیکن افسوس کہ ہم شادی کے موقع پر حیوانوں کی طرح کھانا استعمال کرتے ہیں، متنوع قسم کے کھانوں سے پلیٹیں بھر لیتے ہیں، پھر چند لقمے لے کر باقی ضائع کر دیا جاتا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ نان اور روٹی کے ٹکڑوں سے ہم اپنے ہاتھ صاف کرتے ہیں پھر انہیں ضائع کر کے پھینک دیتے ہیں۔ اس طرح کھانے کا ضیاع ہی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی ناشکری بھی ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھ عطا فرمائے۔ آمین!


[1] سنن أبي داؤد ، الاطعمة : ۳۸۴۵۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:406

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ