سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(456) لمبے ناخن رکھنا

  • 20719
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 2588

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دور حاضر میں بعض عورتیں لمبے ناخن رکھتی ہیں ، اسی طرح کچھ نوجوان بھی ایسا کرتے ہیں، کیا شرعاً لمبے ناخن رکھنے کی گنجائش ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرعی طور پر ناخن لمبے رکھنے کی گنجائش نہیں کیونکہ خصائل فطرت میں سے ایک خصلت ناخن تراشنا ہے، بڑھانا نہیں، جیسا کہ حدیث میں ہے: ’’ پانچ چیزیں امور فطرت میں سے ہیں، ختنہ کرنا، زیر ناف بالوں کو صاف کرنا ، مونچھیں ترشوانا ، ناخن تراشنا اور بغلوں کے بال اکھیڑنا۔‘‘ [1]

ناخن تراشنے کا عمل جسمانی صفائی کا ایک حصہ ہے کیونکہ ناخنوں کو تراشنے سے ان کے نیچے جما ہوا میل کچیل دور ہو جاتا ہے ، اس کے علاوہ درندوں اور حیوانوں کے ساتھ مشابہت سے بھی اجتناب ہوتا ہے کیونکہ حیوانوں اور درندوں کے ناخن بڑے بڑے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں انسان بنایا ہے اس لئے حیوانات سے مشابہت کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ لیکن کس قدر افسوس ناک بات ہے کہ ہیپی ازم کے دلدادہ ہمارے منچلے نوجوان اور شوخ لڑکیاں لمبے لمبے ناخن رکھتے ہیں جو کہ فطرتی خصلتوں کی مخالفت ہے نیز سیرت نبوی سے اعراض اور جہلاء کی تقلید ہے ۔ آج کل تو بازار سے لمبے لمبے مصنوعی ناخن مل جاتے ہیں، کچھ لڑکیاں انہیں لگا کر مغربی تہذیب کا شوق پورا کر لیتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی اسلامی تہذیب سے وابستہ رکھے۔ آمین!


[1] صحیح البخاري ، اللباس : ۵۹۳۹۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:403

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ