سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(440) عورتوں کا لمبے لمبے ناخن رکھنا

  • 20703
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 4098

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کی فیشن زدہ عورتیں لمبے لمبے ناخن رکھتی ہیں، کیا شریعت اسلامیہ میں ایسا کرنا جائز ہے ، کتاب و سنت کی روشنی میں اس مسئلہ کی وضاحت کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ناخن بڑھانا خلاف سنت ہے، یہ حکم مردو اور عورت دونوں کے لئے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’ پانچ چیزیں فطرت سے ہیں: ختنہ کرنا، زیر ناف بال لینا، بغلوں کے بال اکھاڑنا ، ناخن تراشنا اور مونچھیں کاٹنا۔ ‘‘ [1]

اسلام میں اس کے متعلق زیادہ سے زیادہ دونوں کی حد بندی بھی کی گئی ہے، چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ ے مروی ہے کہ ہمارے لئے مونچھیں کاٹنے ، ناخن تراشنے، بغلوں کے بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے کے لئے وقت مقرر کیا گیا ہے کہ ہم انہیں چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں۔ [2]

لہٰذا ایک عورت کے لئے جائز نہیں کہ فیشن کے طور پر لمبے لمبے ناخن رکھے یا مصنوعی ناخن استعمال کرے ، اس کے علاوہ ناخن بڑھانا ، درندوں اور کفار سے مشابہت بھی ہے، لہٰذا ممانعت کا یہ پہلو بھی قابل غور ہے ، بہر حال عورت کو اس طرح کے غیر فطری امور سے پرہیز کرنا چاہیے۔


[1] صحیح البخاري ، اللباس : ۵۸۸۹۔

[2] سنن أبي داؤد ، الرجل : ۴۲۰۰۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:392

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ