سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(428) عورتوں کا مردوں کو دیکھنا

  • 20691
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 683

سوال

(428) عورتوں کا مردوں کو دیکھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی عورت اپنے کام کے لئے بازا جائے تو کیا وہ مردوں کو دیکھ سکتی ہے یا نہیں، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کا مردوں کو دیکھنا دو طرح کا ہو سکتا ہے اور ہر قسم کا حکم الگ ہے، اگر کوئی عورت مردوں کو لطف اندوزی اور شہوت انگیزی کے لئے دیکھتی ہے تو اس طرح کی نظر بازی حرام اور ناجائز ہے کیونکہ اس سے فتنہ و فساد کے جنم لینے کا اندیشہ ہے، قرآن کریم میں غالباً اسی فتنے کی روک تھام کے لئے خواتین کو غضِ بصر کا حکم دیا گیا ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’ آپ مسلمان خواتین سے کہہ دیں کہ وہ بھی اپنی نگاہوں کو نیچا رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ ‘‘[1]

اس کے برعکس اگر کوئی عورت شہوت انگیزی اور لطف اندوزی کے بغیر مردوں کو دیکھتی ہے تو اس میں چنداں حرج نہیں ہے جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ وہ اہل حبشہ کا کھیل دیکھتی رہیں جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں چھپا رکھا تھا، بلکہ آپ نے ان کی حوصلہ افزائی فرمائی تھی۔[2]

اس حدیث کے پیش نظر اہل علم نے شہوت کے بغیر عورتوں کو مردوں کی طرف دیکھنے کی اجازت دی ہے، اگرچہ بعض اہل علم کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا آیت کریمہ کے پیش نظر جس طرح مردوں کے لئے عورتوں کو دیکھنا منع ہے ، اسی طرح مطلق طور پر عورتوں کے لئے مردوں کو دیکھنا منع ہے لیکن ان کا یہ موقف حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا کے پیش نظر مرجوح معلوم ہوتاہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] النور : ۳۱۔

[2] صحیح البخاري ، الصلوٰة : ۴۵۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:381

محدث فتویٰ

تبصرے