السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے قربانی کے لئے جانور خریدا اور اس کی اچھی دیکھ بھال کی لیکن بقر عید سے پہلے وہ جانور گم ہو گیا تو وہ شخص کیا کرے؟ وضاحت فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قربانی کی دو اقسام ہیں ایک عام قربانی ہوتی ہے دوسری یہ کہ نذر مان کر خود پر واجب کر لی جاتی ہے۔
اگر کسی کی قربانی گم ہو جائے یا مر جائے تو اگر پہلی قسم ہے تو اپنی ہمت اور استطاعت کو دیکھا جائے، اگر دوسرا جانور خرید کر قربانی کر سکتا ہو تو کر دے بصورت دیگر اس پر کوئی گناہ نہیں ۔ چنانچہ حضرت تمیم بن حویص کہتے ہیں کہ میں نے منیٰ میں قربانی کا جانور خریدا جو بعد میں گم ہو گیا، میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: ’’ اس کا تجھے کوئی نقصان نہیں۔‘‘[1]
اگر قربانی کی دوسری قسم ہے تو اسے دوبارہ خرید کر اپنی نذر کو پورا کرنا ہو گا چنانچہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: جس نے قربانی کا جانور حاصل کیا پھر وہ گم ہو گیا یا مر گیا تو اگر نذر کا ہے تو اسے بدل کر ذبح کرنا ہو گا اور اگر نذر کا نہیں بلکہ نفلی ہے تو اس کی صوابدید پر موقوف ہے اگر چاہے تو بدل لے اگر چاہے تو چھوڑ دے۔[2] (واللہ اعلم)
[1] المحلیٰ ابن حزم ص ۳۵۸ ج۷۔
[2] سنن البیھقي ص ۲۸۹ ج۹۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب