السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی مجبوری کی وجہ سے عورت ،جانور ذبح کر سکتی ہے وضاحت فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کے ذبح کرنے کے متعلق قرآن و حدیث میں کوئی ممانعت نہیں ، اس لئے عورت کوئی بھی حلال جانور ذبح کر سکتی ہے، احادیث میں اس امر کی صراحت ہے چنانچہ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کی ایک لونڈی نے تیز دھار پتھر سے ایک زخمی بکری کو ذبح کیا تھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: تم اس کا گوشت کھاؤ۔ [1]
اس حدیث پر امام بخاری نے بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے : ’’ عورت اور لونڈی کا ذبیحہ ‘‘[2]
اسی طرح حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنی قربانیاں خود ذبح کریں۔ [3]
ان احادیث و آثار سے معلوم ہوا کہ عورت جانور ذبح کر سکتی ہے، اس کا ذبیحہ جائزہے اور اس کا ذبح کیا ہوا جانور قابل استعمال ہے۔ ( واللہ اعلم)
[1] صحیح البخاري، الذبائح: ۵۵۰۵۔
[2] صحیح البخاري، الذبائح باب ۱۹۔
[3] بخاري، تعلیقاً قبل حدیث ۵۵۵۹
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب