سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(410) مقروض کے لئے قربانی کرنا

  • 20673
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 726

سوال

(410) مقروض کے لئے قربانی کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے ذمے کچھ قر ض ہے، میں قربانی کرنا چاہتا ہوں ، کیا قرض کی موجودگی میں قربانی ہو جاتی ہے، وضاحت کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 قربانی کے لئے صاحب استطاعت ہونا ضروری ہے جیساکہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس کے پاس قربانی کرنے کی وسعت ہے لیکن وہ قربانی نہیں کرتا تو اسے چاہیے کہ وہ ہماری عیدگاہ کے قریب بھی نہ آئے۔ ‘‘[1]

اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ قربانی کے لئے صاحب استطاعت ہونا ضروری ہے ، اگر کسی میں قربان کرنے کے لئے وسعت نہیں تو وہ قربانی نہ کرے۔ مقروض آدمی کے قرض کو دیکھا جائے اگر معمولی درجے کا قرض ہے جو عام زندگی میں لیا جاتا ہے اور اسے پھر آسانی سے ادا بھی کر دیا جاتا ہے تو ایسے حالات میں قربانی کی سعادت سے محروم نہیں رہنا چاہیے اور اگر قرض بہت زیادہ ہے اور اس کے ادا کرنے کی ہمت نہیں تو اسے چاہیے کہ وہ قربانی کرنے کی بجائے اپنا قرض اتارنے کی فکر کرے گویا ایسے حالات میں قربانی کی استطاعت ختم ہو جاتی ہے پھر وہ شخص قربانی نہ کرے۔

بہر حال یہ شوق کا معاملہ ہے اگر اللہ کی رحمت کی امید رکھتے ہوئے ایسے حالات میں بھی قربانی کرے گا تو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اس کا قرض اتارنے کا بھی کوئی راستہ پیدا کر دیں گے۔ اللہ تعالیٰ ایسے انسان کو اپنی رحمت سے محروم نہیں کرتا جو اس کے راستہ میں خرچ کرنے کےلیے فراخدلی کا ثبوت دیتا ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] ابن ماجه ، الاضاحی: ۳۱۲۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:362

محدث فتویٰ

تبصرے