السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے پاس ایک صحت مند دنبہ ہے اور اسے ہم نے اپنے گھر میں پالا ہے لیکن وہ دو دانتا نہیں ہوا، کیا اسے عید الاضحی کے موقع پر بطور قربانی ذبح کیا جا سکتا ہے ، قرآن و حدیث میں اس کے متعلق کیا ہدایات ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہمارے ہاں کچھ اہل علم کا موقف ہے کہ بھیڑ اور دنبہ وغیرہ کا یک سالہ کھیرا بطور قربانی ذبح کیاجا سکتا ہے لیکن بھیڑ اور دنبے کے علاوہ اونٹ ، گائے اور بکری وغیرہ یکسالہ ذبح کرناجائز نہیں، جبکہ دیگر اہل علم کا موقف ہے کہ بھیڑ یا دنبہ کا یکسالہ کھیرا اس وقت جائز ہے جب دودانتا جانور دستیاب نہ ہو۔ اس کی دو صورتیں ہیں:
1 دو دانتا جانور بازار سے ملتا نہ ہو۔ 2 مل تو رہا ہو لیکن اسے خریدنے کی طاقت نہ ہو۔
ایسی صورت میں بھیڑیا دنبہ یکسالہ کھیرا ذبح کیا جا سکتا ہے۔ وہ درج ذیل حدیث بطور دلیل پیش کرتے ہیں:حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم قربانی میں صرف مسنہ ( دودانتا) جانور ہی ذبح کرو، ہاں اگر تمہیں مسنہ ملنا مشکل ہو تو پھر تم بھیڑ کا یکسالہ کھیرا ذبح کر سکتے ہو۔ [1]
اس حدیث کے پیش نظر ہمارا رجحان بھی یہی ہے کہ قربانی میں دودانتا ذبح کیا جائے اگر وہ دودانتا جانور ملنا مشکل ہو تو پھر بھیڑ کا یکسالہ کھیرا ذبح کرنا جائز ہے۔ مطلق طور پر کھیرا ذبح کرنا جائز نہیں ۔ ( واللہ اعلم)
[1] صحیح مسلم، الاضاحی : ۱۹۶۳۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب