السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر والدین نے عقیقہ نہ کیا ہو تو کیا آدمی بالغ ہونے کے بعد اپنا عقیقہ خود کر سکتا ہے، کیا کسی روایت یا واقعہ سے اس کا ثبوت ملتا ہے، وضاحت کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس شخص کا عقیقہ نہ کیا گیا ہو وہ بالغ ہونے کے بعد از خود اپنا عقیقہ کر سکتا ہے کیونکہ حدیث میں ہے، ہر بچہ اپنے عقیقہ کی وجہ سے گروی ہے۔[1]
اس حدیث میں نومولود کو گروی چیز کی طرح قرار دیا گیا ہے تاوقت یہ کہاس کا عقیقہ نہ کیا جائے، لہٰذ ابڑی عمر کا آدمی اپنا عقیقہ خود بھی کر سکتا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک روایت پیش کی جاتی ہے ، حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعثت کے بعد خود اپنا عقیقہ کیا۔ [2]
لیکن اس کی سند میں عبد اللہ بن محرر نامی راوی متروک ہے، لہٰذا یہ روایت محدثین کے معیار کے مطابق صحیح نہیں ہے۔ چنانچہ علامہ البزار لکھتے ہیں کہ اس حدیث کو بیان کرنے والا صرف عبد اللہ بن المحرر ہے جو انتہائی ضعیف ہے۔[3] ( واللہ اعلم)
[1] صحیح البخاري ، العقیقة : ۵۴۷۲۔
[2] سنن البیھقي ص ۳۰۰ ج۹۔
[3] کشف الاستار ص ۷۴ ج۲ ح ۱۲۳۷۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب