سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(400) کیا قربانی کا جانور خود ذبح کرنا چاہئے؟

  • 20663
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 548

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں عام طور پر گائے ذبح کرنے کے لئے قصاب کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں، جبکہ وہ اکثر بے نماز ہوتے ہیں۔ اس سلسلہ میں شریعت کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کا جانور خود ذبح کرنا چاہیے اور ذبح کرنے کا طریقہ بھی اچھی طرح سیکھنا چاہیے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر تریسٹھ اونٹ خود اپنے ہاتھ سے نحر کئے تھے، آپ اپنے ہاتھ میں موجود چھوٹا نیزہ اونٹوں کی گردنوں پر مارتے تھے۔[1]

اسی طرح مدینہ طیبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے لئے دو مینڈھے خود اپنے ہاتھ سے ذبح کئے تھے۔ [2]

اس لئے قربانی کرنے والے کو اپنی قربانی خود ذبح کرنی چاہیے البتہ بوقت ضرورت قصاب سے مدد لی جا سکتی ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] صحیح مسلم، الحج: ۲۹۵۰۔

[2] صحیح البخاري ، الاضاحی : ۵۵۵۸۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:354

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ