سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(248) ماہ شوال کے ابتدائی روزوں سے پہلے رمضان کی قضا

  • 20509
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 734

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ایک عورت کے ذمے رمضان کے روزوں کی قضا باقی ہے اور وہ ماہ شوا ل کے چھ روزے بھی رکھنا چاہتی ہے تو کیا رمضان کی قضا پہلے دینا ہو گی یا ماہ شوال کے چھ روزے پہلے رکھ لیے جائیں ، بعد میں رمضان کے روزے رکھ لیے جائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ماہ رمضان کے فوت شدہ روزوں کی قضا فرض ہے، اسے پہلے ادا کرنا چاہیے ، اس کے بعد ماہ شوال کے نفلی روزے رکھے جائیں ، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :’’جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے پیچھے شوال کے چھ روزے رکھے۔گویا اُس نے سال بھر کے روزے رکھے۔ ‘‘[1]

اگر کوئی عورت یا مرد فوت شدہ روزوں کی قضا دینے سے قبل ماہ شوال کے روزے رکھے گا تو اسے رمضان کے بعد رکھنے والی بات حاصل نہ ہو گی جیسا کہ حدیث میں فضیلت کو اس سے مشروط کیا گیا ہے ۔ اس لیے ہمارے رجحان کے مطابق صورت مسؤلہ میں پہلے رمضان کے روزوں کی قضا دے اور اس کے بعد ماہ شوال کے چھ روزے رکھے۔


[1] ابو داؤد ، الصیام: ۲۴۳۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:231

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ