سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(215) حج کرنے والے پر بال یا ناخن کاٹنے کی پابندی

  • 20476
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 1575

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم نے حج کے لئے حرمین کا سفر کرنا ہے، کیا ہم پر بھی پابندی ہےکہ ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد بال یا ناخن نہ کاٹیں، کیونکہ ہم نے بھی دسویں ذوالحجہ کو قربانی کرنی ہے، قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کرنے والے کے متعلق حدیث میں ہے کہ وہ ذوالحجہ کا چاند دیکھنے کے بعد اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے، چنانچہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تم ذوالحجہ کا چاندیکھ لو اور تم میں سے کوئی قربانی کا ارادہ رکھتا ہو تو وہ اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے۔‘‘ [1]

ایک کے یہ الفاظ ہیں: ’’ جس کے پاس قربانی کے لئے کوئی جانور ہو وہ ذوالحجہ کا چاند دیکھنے کے بعد قربانی کر لینے تک اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے۔ ‘‘[2]

ان روایات کے پیش نظر جن حضرات نے قربانی کرنا ہے، انہیں ذوالحجہ کا چاند دیکھ لینے کے بعد اپنے بال اور ناخن نہیں کاٹنے چاہئیں۔ البتہ حجاج کرام جو قربانی کرتے ہیں وہ حج تمتع کا ایک حصہ ہے، اسے شرعی اصطلاح میں ہدی کہا جاتا ہے۔ حج کے علاوہ جو قربانی کی جاتی ہے، اس کا ہدی سے کوئی تعلق نہیں ہے چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حج کے موقع پر ہدی کے علاوہ بھی قربانی کرنا ثابت ہے، اس لئے کوئی حاجی ہدی کے ساتھ کوئی دوسری قربانی بھی کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد اپنے ناخن اور بال نہ کاٹے لیکن جس نے صرف حج تمتع کی ہدی کرنا ہے، اس پر یہ پابندی نہیں ہے اور وہ آٹھویں ذوالحجہ کو احرام باندھنے سے پہلے بال اور ناخن کاٹ سکتا ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] مسند أحمد ۳۰۱ج۶۔

[2] مسند أحمد ۳۰۱ج۶۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:209

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ