ہم دونوں میاں بیوی امسال حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کر رہے ہیں اور ہمارے ساتھ چھ سال کا بیٹا بھی ہے، کیا نابالغ بچہ بھی حج کر سکتا ہے، قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں؟
حج کی شرائط میں سے مسلمان کا بالغ ہونا بھی ہے، تاہم نابالغ بچہ بھی حج کر سکتا ہے لیکن بلوغت کے بعد اسے یہ حج کافی نہیں ہو گا بلکہ فرض کی ادائیگی کے لئے اسے حج کرنا پڑے گا۔ حدیث میں ہے کہ حجۃ الوداع پر ایک عورت اپنے بچے کو اٹھا کر لائی اور عرض کیا یا رسول اللہ! کیا اس کے لئے حج ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں! اس کے لئے حج ہے البتہ اس کا ثواب تمہیں ملے گا۔" (صحیح مسلم،الحج:1336)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو بچہ حج کرے پھر وہ بلوغت کو پہنچ جائے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ فرض کی ادائیگی کے لئے دوسرا حج کرے۔" (سنن البیھقی ص325ج4)
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نابالغ بچہ حج کر سکتا ہے لیکن یہ حج فرضیت کی ادائیگی کے لئے کافی نہیں ہو گا، بلوغت کے بعد اگر اس پر حج فرض ہو تو اسے ازسرنو حج کے لئے رخت سفر باندھنا ہو گا۔ (واللہ اعلم)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابماخذ:مستند کتب فتاویٰ