سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(165) رات کے وقت میت کی تدفین

  • 20426
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1276

سوال

(165) رات کے وقت میت کی تدفین

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا رات کے وقت میت کو دفن کرنا منع ہے؟ قرآن و حدیث کے مطابق اس کی وضاحت فرمائیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رات کے وقت میت کو دفن کرنے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ہدایت دی ہے جسے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے: ’’ اپنے مرنے والوں کو رات کے وقت دفن نہ کرو اِلا یہ کہ تم اس کےلئے مجبور کر دیئےجاؤ۔ ‘‘ [1]

 ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت میت کو دفن کرنے کے متعلق ڈانٹا ہے، ہاں اگر نماز جنازہ پڑھ لی گئی تو چنداں حرج نہیں ہے۔[2]

اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ رات کے وقت میت کو دفن کرنے کی ممانعت اس لئے ہے کہ رات کے وقت نماز جنازہ میں کم لوگ شریک ہوں گے، لہٰذا اگر دن کے وقت جنازہ پڑھ لیا گیا ہو اور کسی عذر کی وجہ سے رات کو دفن کرنا پڑے تو ایسا کرنا ممنوع نہیں ہے، نیز حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت ایک آدمی کو قبر میں داخل کیا تھا۔ [3]

امام بخاری نے اپنی صحیح میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: ’’ رات کے وقت دفن کرنا۔‘‘

پھر سند کے بغیر یہ حدیث لائے ہیں کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کو رات کے وقت دفن کیا گیا تھا۔ [4]

بہر حال کسی مجبوری کے بغیر میت کو رات کے وقت دفن نہیں کرنا چاہیے۔ ( واللہ اعلم)


[1] سنن أبي داؤد ، الجنائز : ۳۱۴۷ ۔

[2] صحیح مسلم، الجنائز : ۹۴۳۔

[3] ابن ماجہ ، الجنائز : ۱۵۲۰۔

[4] صحیح البخاري ، الجنائز قبل حدیث : ۱۳۴۰۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:167

محدث فتویٰ

تبصرے