السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے کہا ہے کہ نماز جنازہ میں دوسری تکبیر کے بعد درود پڑھنے کی کوئی حدیث نہیں ہے ، اس کا حوالہ درکار ہے ؟ کیا واقعی اس کے متعلق کوئی حدیث نہیں ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز جنازہ کا طریقہ حدیث کے مطابق یہ ہے کہ اس کی چار تکبیریں ہوتی ہیں، پہلی تکبیر کے بعد سورۃ فاتحہ اور اس کے ساتھ کوئی بھی سورت ملائی جا سکتی ہے ، دوسری تکبیر کےبعد درود شریف ، تیسری تکبیر کے بعد میت کے لئے دعائیں اور چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیر دیا جاتا ہے ۔ حضرت امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ بیان کرتےہیں، انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی صحابی نے بتایا کہ سنت کے مطابق نماز جنازہ میں پہلی تکبیر کے بعد فاتحہ پڑھی جائے جو آہستہ ہو، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا جائے، پھر میت کے لئے دعائیں ، پھر آخر میں سلام پھیر دیا جائے۔[1]
اس حدیث میں واضح طور پر موجود ہے کہ دوسری تکبیر کے بعد درود پڑھنا چاہیے ، لہٰذا نماز جنازہ میں درود پڑھنا بلا ثبوت نہیں ہے۔ ( واللہ اعلم)
[1] سنن البیھقي ص ۳۹ ج۴۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب