السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب میتیں زیادہ ہوں تو کیا ان کا اجتماعی جنازہ پڑھا جا سکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
متعدد میتیں خواہ مردوں کی ہوں یا عورتوں کی یا دونوں کی ملی جلی ہوں تو ان سب پر ایک ہی نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے، چنانچہ حضرت ابن عمر سے مروی ہے کہ انہوں نے ۹ جنازوں کی اکٹھی نمازجنازہ پڑھی، مردوں کو امام کے قریب اور عورتوں کو قبلہ کے قریب کیا۔[1]
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو صحیح کہا ہے۔[2]
اگرچہ زیادہ جنازوں کی الگ الگ نماز جنازہ پڑھنا بھی درست ہے۔ ( واللہ اعلم)
[1] سنن البیھقي ص ۳۳ ج۴۔
[2] تلخیص الحبیر ص ۲۷۶ ج۵۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب