سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(159) اجتماعی جنازہ

  • 20420
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 591

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب میتیں زیادہ ہوں تو کیا ان کا اجتماعی جنازہ پڑھا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

متعدد میتیں خواہ مردوں کی ہوں یا عورتوں کی یا دونوں کی ملی جلی ہوں تو ان سب پر ایک ہی نماز جنازہ پڑھی جاسکتی ہے، چنانچہ حضرت ابن عمر سے مروی ہے کہ انہوں نے ۹ جنازوں کی اکٹھی نمازجنازہ پڑھی، مردوں کو امام کے قریب اور عورتوں کو قبلہ کے قریب کیا۔[1]

حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو صحیح کہا ہے۔[2]

اگرچہ زیادہ جنازوں کی الگ الگ نماز جنازہ پڑھنا بھی درست ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] سنن البیھقي ص ۳۳ ج۴۔

[2] تلخیص الحبیر ص ۲۷۶ ج۵۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:164

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ