السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
خطبہ سننے کا اختیار
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام کو چاہیے کہ موقع محل کی مناسبت سے خطبہ میں وعظ و ارشاد کا اہتمام کرے البتہ خطبہ سننا ضروری نہیں۔ چنانچہ حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید پڑھائی پھر فرمایا: جو آدمی جانا چاہے وہ جا سکتا ہے اور جو خطبہ سننے کے لیے ٹھہر نا چاہتا ہے وہ ٹھہر جائے۔[1] البتہ خطبہ سننے سے بلا وجہ لا پر واہی نہیں کرنا چاہیے بلکہ بغور خطبہ عید سنا جائے۔
[1] نسائی، العیدین: ۱۵۷۲۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب