سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(123) دورانِ خطبہ چندہ جمع کرنا

  • 20384
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1207

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ جمعہ کے دن دوران خطبہ مسجد کے لیے چندہ جمع کیا جا تا ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب امام پہلا خطبہ ختم کر کے منبر پر بیٹھ جا تا ہے اوراسے ہدایت کی جا تی ہے کہ وہ منبر پر کچھ دیر بیٹھا رہے تاکہ ہم چندہ جمع کر نے سے فارغ ہو جائیں، اس طرح چندہ جمع کر نے کی شرعی حیثیت واضح کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمعہ کے دونوں خطبوں کی حیثیت برابر ہے اور ان کا خاموشی کے ساتھ سننا انتہائی ضروری ہے، جب کوئی دوران خطبہ کسی دوسرے کو بات کرنے سے منع کر تاہے یا خاموش رہنے کی تلقین کر تاہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق وہ ایک لغو حرکت کر تا ہے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تو نے اپنے ساتھی کو خاموش رہنے کے متعلق کہا جب کہ امام خطبہ دے رہا تھا تو تو نے لغو حرکت کی۔[1]

جب دورانِ خطبہ کسی دوسرے کو خاموشی اختیار کر نے کے متعلق کچھ کہنے کی اجازت نہیں تو اس دوران چندہ جمع کر نے کی کیونکر اجازت ہو سکتی ہے، اس سے بڑھ کر یہ بری حرکت ہے کہ امام کو منبر پر اس وقت تک بیٹھنے کا پابند کیا جائے جب تک چندہ نہ جمع کر لیا جائے ، چندہ جمع کرنے کے لیے باہر کوئی گلّہ وغیرہ رکھ دیا جائے یا نماز سے فراغت کے بعد اسے جمع کر نے کا پروگرام بنا لیا جائے ، دورانِ خطبہ یہ کام نہیں کرنا چاہیے۔


[1] صحیح بخاری، الجمعة: ۹۳۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:145

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ