سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(122) عید کے خطبہ میں شامل ہونا

  • 20383
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 741

سوال

(122) عید کے خطبہ میں شامل ہونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی عید کے خطبہ میں شامل ہو تو اسے نماز عید کس طرح ادا کرنا چاہیے ، قرآن و حدیث میں اس کے متعلق کیا ہدایات ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی آدمی عید کے خطبہ میں شامل ہو تو اسے چاہیے کہ وہ بیٹھ کر خاموشی سے خطبہ سنے پھر خطبہ کے بعد دو رکعت پڑھ لے اور اگر زیادہ افراد ہوں تو وہ نماز عید با جماعت ادا کر لیں اور یہ دو رکعت بارہ زائد تکبیرات کے ساتھ ادا کرنا ہوں گی ، جیسا کہ حدیث میں ہے : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید میں بارہ تکبیریں کہی تھیں، سات پہلی رکعت میں اور پانچ دوسری رکعت میں۔‘‘[1]

اسی طرح وہ انسان جسے نماز عید کا آخری حصہ ملا ہے وہ نماز عیدین کی دو رکعت بارہ زائد تکبیروں کے ساتھ ادا کرے گا کیونکہ قضا ادا کے مطابق ہونا چاہیے ۔ جیسا کہ حدیث میں ہے کہ امام کے ساتھ جو حصہ مل جائے اسے پڑھ لو اور جو حصہ رہ جائے اسے بعد میں مکمل کر لو۔[2] صورت مسؤلہ کے مطابق اگر کوئی آدمی عیدین کے خطبہ میں شامل ہوا ہے تو اسے پہلے خطبہ سننا چاہیے پھر چاہیے کہ نماز عید بارہ تکبیرات زائدہ کے ساتھ ادا کر لے۔(واللہ اعلم)


[1] مسند امام احمد ، ص ۱۸۰، ج۲۔

[2] صحیح بخاری، الاذان: ۶۳۵۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:144

محدث فتویٰ

تبصرے