سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(77) سجدہ تلاوت کا حکم

  • 20338
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 2754

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 سجدہ تلاوت کی شرعی حیثیت کیا ہے ، اگر سجدہ تلاوت کسی وجہ سے چھوڑ دیا جائے تو کیا اس پر گناہ لازم آئے گا، اس کی وضاحت درکار ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

: شرعی طور پر سجدہ تلاوت کی بہت اہمیت ہے، اس کی اہمیت کا اندازہ درج ذیل حدیث سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے:’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب ابن آدم کسی آیت سجدہ کی تلاوت کرتا ہے اور پھر سجدہ کر تا ہے تو شیطان روتا ہوا دور ہو جا تا ہےاور کہتا ہے :’’ہائے میری ہلاکت! ابن آدم کو سجدے کا حکم ملا تو اس نے سجدہ کر لیا، اس لیے اسے جنت ملے گی اور مجھے سجدہ کا حکم دیا گیا تو میں نے انکار کر دیا، اس لیے مجھے جہنم میں ڈالاجائے گا۔ [1]

اس حدیث سے معلوم ہو تاہے کہ سجدہ تلاوت چھوڑ دینا کسی صورت میں بھی مناسب نہیں ہے، جب انسان آیت سجدہ پڑھے خواہ وہ زبانی پڑھے یا دیکھ کر ، نماز کے اندر ہو یا باہر، ہر حالت میں اسے سجدہ تلاوت کرنا چاہیے ، لیکن سجدہ اہم ضرور ہے، اسے واجب نہیں کہا جا سکتا کیونکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ انھوں نے ایک مرتبہ منبر پر سورۃ نحل تلاوت کی ، حتی کہ سجدہ والی آیت کو پڑھا تو نیچے اترے اور سجدہ تلاوت کیا ، آپ کے ہمراہ لو گوں نے بھی سجدہ کیا ، پھر اگلے جمعہ بھی سورۃ نحل تلاوت کی، جب آیت سجدہ تلاوت کی تو فرمانے لگے :’’اے لو گو! ہم سجدہ پر مشتمل آیات کی تلاوت کر تے ہیں جس نے سجدہ کر لیا تو اس نے درست کام کیا اور جس نے سجدہ نہ کیا اس پر کوئی حرج نہیں اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سجدہ نہ کیا، مزید فرمایا:بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے ہم پر سجدہ تلاوت فرض نہیں کیا بلکہ اسے ہماری صوابدیدپر چھوڑا ہے۔ [2]

اس حدیث پر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے : اس شخص کا بیان جو کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سجدہ تلاوت واجب نہیں کیا۔[3] اس کے بعد آپ نے کچھ آثار بیان کیے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ سجدہ تلاوت واجب نہیں ہے۔ واضح رہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سورۃ نحل میں سجدہ نہ کرنے کا عمل صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی موجودگی میں کیا پھر سجدہ تلاوت والی آیت بھی پڑھی لیکن آپ نے سجدہ نہ کیا، اگر سجدہ تلاو ت واجب ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے سجدہ کرنے کا حکم دیتے۔[4]

بہر حال آیت سجدہ کی تلاوت پر سجدہ کرنا اہم ہے لیکن ضروری نہیں۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح مسلم، الایمان:۲۴۴۔

[2] صحیح بخاری، سجود القرآن:۱۰۷۷۔

[3] باب نمبر۱۰، کتاب السجود۔

[4] صحیح بخاری، سجود القرآن،۱۰۷۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:107

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ