السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے مرنے سے پہلے اپنے بیٹوں کو نصیحت کی تھی۔ کہ میں جب مر جاؤں۔ اور میری جائیداد کا حصہ میری بیٹیوں کو بھی دینا۔ باپ کے فوت ہو جانے کے بعد اس کے بیٹے اپنی بہنوں کو ان کا حصہ نہیں دے رہے قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں ان کے اوپر کیا قانون نافذ ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن مجید میں ہے:
﴿لِّلرِّجَالِ نَصِيبٞ مِّمَّا تَرَكَ ٱلۡوَٰلِدَانِ وَٱلۡأَقۡرَبُونَ وَلِلنِّسَآءِ نَصِيبٞ مِّمَّا تَرَكَ ٱلۡوَٰلِدَانِ وَٱلۡأَقۡرَبُونَ مِمَّا قَلَّ مِنۡهُ أَوۡ كَثُرَۚ نَصِيبٗا مَّفۡرُوضٗا﴾--النساء7
’’مردوں کا بھی حصہ ہے اس میں جو چھوڑ مریں ماں باپ اور قرابت والے اور عورتوں کا بھی حصہ ہے اس میں جو چھوڑ مریں ماں باپ اور قرابت والے تھوڑا ہو یا زیادہ ہو حصہ مقرر کیا ہوا ہے‘‘ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے
﴿وَمَن يَعۡصِ ٱللَّهَ وَرَسُولَهُۥ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُۥ يُدۡخِلۡهُ نَارًا خَٰلِدٗا فِيهَا وَلَهُۥ عَذَابٞ مُّهِينٞ﴾--النساء14
’’اور جو کوئی نافرمانی کرے اللہ کی اور اس کے رسول کی اور نکل جاوے اللہ کی حدوں سے ڈالے گا اس کو آگ میں ہمیشہ رہے گا اس میں اور اس کے لیے ذلت کا عذاب ہے‘‘ یہ آیتیں اور ان جیسی دوسری آیتیں ان کو پڑھائو سمجھاؤ ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب