سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(61) سنتوں کی قضا

  • 20322
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 653

سوال

(61) سنتوں کی قضا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 اگر کوئی ظہر سے پہلے سنتیں نہیں پڑھ سکا تو کیا فرض نماز کے بعد انہیں ادا کیا جا سکتا ہے ، اس سلسلہ میں ہماری قرآن و حدیث کے مطابق راہنمائی فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اگر بھول جائے یا سو جانے یا دیر سے آنے کی وجہ سے سنتیں رہ جائیں تو ان کی قضا ادا کی جا سکتی ہے ، چنانچہ حدیث میں ہے: ’’جو شخص کسی نماز کو بھول جائے یا نماز کے وقت سویا رہے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ اسے جب یاد آئے تو اس وقت پڑھ لے ۔‘‘[1]

اس طرح اگر مصروفیت کی وجہ سے سنتیں رہ جائیں تو مصروفیت ختم ہونے کے بعد انھیں پڑھا جا سکتا ہے، چنانچہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ مصروفیت کی وجہ سے ظہر کے بعد والی دو سنتیں نہیں پڑھ سکے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد مصروفیت کے اختتام پر انہیں ادا کیا تھا۔[2] ان احادیث کی روشنی میں اگر نماز ظہر سے پہلے والی سنتیں رہ جائیں تو انہیں نماز کے بعد ادا کیا جا سکتا ہے لیکن پہلے نماز ظہر کے بعد والی دو سنتیں پڑھی جائیں پھر ان کے بعد پہلی چار سنتیں ادا کی جائیں۔ (واللہ اعلم)


[1]صحیح بخاری، الصلوة:۵۹۷۔

[2]صحیح بخاری، السمو، ۱۲۳۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:90

محدث فتویٰ

تبصرے