سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(572) وصیت اور ہبہ میں فرق

  • 2030
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2977

سوال

(572) وصیت اور ہبہ میں فرق

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر زید اپنا تمام مال نواسے کے نام ہبہ کرتا ہے کیا یہ صورت جائز ہے کیا وصیت اور ہبہ میں فرق ہے ہبہ جائز ہو اور وصیت ناجائز نواسے کے علاوہ نرینہ اولاد نہ ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

آپ کے پچھلے سوال کا جواب بڑے محتاط طریق سے لکھا تھا کیونکہ سوال میں وارثوں کی وضاحت کماحقہ موجود نہ تھی اب کے آپ کے سوال سے پتہ چلتا ہے کہ زید کے ہاں نواسے کے علاوہ نرینہ اولاد نہیں جس سے مفہوم ہوتا ہے کہ اس کے ہاں غیر نرینہ اولاد موجود ہے ایسی صورت میں تمام جائیداد نواسے کو ہبہ کرنا وارثوں کو محروم کرنا ہے جس کی شرعاً کوئی گنجائش نہیں باقی وصیت اور ہبہ میں فرق ضرور ہے مگر اس فرق کو وارثوں کے محروم کرنے کا حیلہ بنانا درست نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

وراثت کے مسائل ج1ص 394

محدث فتویٰ

تبصرے