سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(27) خون سے غسل کرنا

  • 20288
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 662

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری والدہ بیمار ہے ، وہ کئی ہسپتالوں میں زیر علاج رہی مگر کچھ افاقہ نہیں ہوا۔ ہمیں ایک ’’ بزرگ ‘‘ نے بتایا ہے کہ اسے کسی جانور کے خون میں غسل دیا جائے، کیا ہم بغرض علاج ایسا کر سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

: خون سے غسل کرنا جائز نہیں کیونکہ ذبح کرتے وقت جو خون نکلتا ہے، اللہ نے اسے حرام قرار دیا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ تم پرمردار اور خون حرام کر دیا گیا ہے۔ ‘‘[1]

دوسرے مقام پر یہ صراحت ہے کہ اس سے مراد ذبح کرتے وقت بہنے والا خون ہے جیسا کہ سورۃ الانعام آیت نمبر ۱۴۵ میں ہے اور حرام چیزوں سے علاج کرنا ناجائز ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ اللہ تعالیٰ نے بیماری اور علاج دونوں کو نازل کیاہے اور ہر بیماری کا علاج بھی طے کیا ہے لہٰذا علاج کیاکرو لیکن حرام چیزوں سے علاج نہ کرو۔ ‘‘[2]

ایک دوسری حدیث کے الفاظ یہ ہیں: اللہ تعالیٰ نے حرام کردہ چیزوں میں قطعاً شفا نہیں رکھی۔[3]

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شراب سے علاج کرنے کے متعلق دریافت ہوا تو آپ نے فرمایا: یہ دوا نہیں بلکہ یہ تو بذات خود بیماری ہے۔ [4]

ان احادیث سے معلوم ہوا کہ حرام چیزوں کو بطور دوا استعمال نہیں کرنا چاہیے اور جس ’’ بزرگ‘‘ نے یہ علاج تجویز کیا ہے اسے بھی اللہ کے حضور توبہ کرنا چاہیے کیونکہ یہ علاج جادو کی قسم معلوم ہوتا ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1] المائدة: ۳۔

[2] سنن أبي داؤد ، الطب : ۳۸۷۴۔

[3] الاحادیث الصحیحة : ۱۶۳۳۔

[4] سنن أبي داؤد، الطب : ۳۸۷۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:64

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ